اتوار 15 جون 2025 - 18:49
دشمن پر فتح کی شرط استقامت، بصیرت اور ولایت کی اطاعت ہے

حوزہ / حوزہ علمیہ خراسان کے استاد نے صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عوام کو پُرسکون رکھنے، طلاب و علماء کی جانب سے جہادِ تبیینی کو تقویت دینے اور رہبر معظم انقلاب کے اسٹریٹجک پیغامات کی مکمل اطاعت کی ضرورت پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ مشہد سے گفتگو میں حوزہ علمیہ خراسان کے درس خارج کے استاد حجت الاسلام والمسلمین حق پناه نے آیہ شریفہ «قالُوا هذا ما وَعَدَنَا اللّهُ وَ رَسُولُهُ وَ صَدَقَ اللّهُ وَ رَسُولُهُ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حالیہ واقعات کا تجزیہ پیش کیا اور کہا: صیہونی حکومت نے ان جرائم کو ماضی میں بھی انجام دیا ہے اور جمہوریہ اسلامی ایران کی مسلح افواج ہمیشہ ایسے حملوں کا جواب دینے کے لیے آمادہ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا: دشمن پر فتح کی شرط استقامت، بصیرت اور ولایت کی اطاعت ہے۔ مجھے یاد ہے جب صدام نے ایران پر جنگ مسلط کی اور عوام پر سکون زندگی گزار رہے تھے کہ صدام کے طیاروں نے اچانک ایران پر حملہ کیا اور تہران ایئرپورٹ سمیت مختلف علاقوں پر بمباری کی۔ اس وقت عوام کو اضطراب لاحق ہوا لیکن حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک جملے سے سب کو پرسکون کر دیا اور فرمایا: "ایک چور آیا، پتھر پھینک کر چلا گیا؛ تمہیں اس کا جواب دینا چاہیے"۔ یہی جملہ ملک میں سکون کا باعث بنا۔

حوزہ علمیہ خراسان کے اس استاد نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان کا پیغام بھی بالکل اسی طرح کا اثر رکھتا ہے؛ جس نے معاشرے کو سکون دیا اور دشمن کو متنبہ کیا کہ یہ جرائم بے جواب نہیں رہیں گے اور ان کے مرتکبین کو سزا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا: طلاب کی ذمہ داری جہادِ تبیین اور روشنگری ہے۔ جیسا کہ رہبر معظم انقلاب نے فرمایا، آج جہادِ تبیین کا وقت ہے۔ طلاب کو چاہیے کہ محراب، منبر، سوشل میڈیا اور مساجد میں، چاہے تحریری صورت میں ہو یا زبانی، ثقافتی میدان میں مجاہدت کریں اور عوام کو آگاہ کریں۔ اسی طرح انہیں معاشرے کو میدان میں باقی رکھنا چاہیے اور اگر کہیں اضطراب اور پریشانی ہو تو گفتگو اور تبیین کے ذریعے فضا کو سنبھالیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha